نہ کٹتي ہم سے شب جدائي کي
کتين ہي طاقت آزمائي کي
رشک دشمن بہانہ تھا سچ ہے
ميں نے ہي تم سے بے وفائي کي
کيوں برا کہتے ہو بھلا نا صح
مين نے حضرت سے کيا برائي کي
دام عاشق ہے دل دہي نہ ستم
دل کو چھينا تو دل رہائي کي
گر نہ بگڑو تو کيا بگڑتا ہے
مجھ ميں طاقت نہيں لڑائي کي
گھر تو اس ماہ وش کا دور نہ تھا
ليکن طالع نے نار سائي کي
دل ہوا خوں خيال ناخن يار
تو نے اچھي گرہ کشائي کي
مومن آئو تمہيں بھي دکھلا دوں
سير بت خانے ميں خدئي کي
کتين ہي طاقت آزمائي کي
رشک دشمن بہانہ تھا سچ ہے
ميں نے ہي تم سے بے وفائي کي
کيوں برا کہتے ہو بھلا نا صح
مين نے حضرت سے کيا برائي کي
دام عاشق ہے دل دہي نہ ستم
دل کو چھينا تو دل رہائي کي
گر نہ بگڑو تو کيا بگڑتا ہے
مجھ ميں طاقت نہيں لڑائي کي
گھر تو اس ماہ وش کا دور نہ تھا
ليکن طالع نے نار سائي کي
دل ہوا خوں خيال ناخن يار
تو نے اچھي گرہ کشائي کي
مومن آئو تمہيں بھي دکھلا دوں
سير بت خانے ميں خدئي کي
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔